رسا نیوز ایجنسی کے رپورٹر کی رپورٹ کے مطابق، امام صادق(ع) یونیورسٹی کے فیکلٹی حجت الاسلام والمسلمین میرلوحی نے اس یونیورسٹی میں منعقد پروگرام سے خطاب کرتے ہوئے کہا: شیعہ رسول اسلام(ص) کی وفات سے یتیم ہوگئے ۔
انہوں مزید کہا: پیغمبراکرم(ص) اپنی عمر کے آخری ایام میں حضرت فاطمہ(س) کے گھر میں تشریف فرما تھے لہذا یہ کہنا کہ آپ اپنی کسی اہلیہ کے گھر تھے محض جھوٹ ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین میرلوحی نے ماجرائے غدیر کی جانب اشارہ کرتے ہوئے کہا: حضرت(ص) نے بارہا و بارہا حضرت امیرالمومنین علی(ع) کی ولایت کو غدیر میں اعلان کیا تھا ، اور حضرت(ص) نے اپنی زندگی کے آخری لمحات میں قلم و داوات مانگا مگر حاضرین میں سے کچھ لوگوں نے حضرت(ص) پر ہزیان کا الزام لگا کرانہیں قلم و داوات دینے سے منع کردیا ۔
امام صادق(ع) یونیورسٹی کے فیکلٹی نے قران و عترت علیھم السلام رسول اسلام(ص) کی عظیم یادگار بتایا اور کہا: بشریت کی تنہا راہ نجات اس دو گراں قدر چیز سے تمسک میں پنہاں ہے ۔
انہوں نے مزید کہا: حضرت(ص) نے بارہا و بارہا فرمایا کہ جب تک قران و عترت علیھم السلام سے متمسک رہو گے گمراہ نہیں ہوگے اور یہ دونوں ایک دوسرے سے جدا نہ ہوں گے یہاں تک کہ حوض کوثر پر ہم سے ملاقات کریں ، لہذا قران بغیر اہلبیت علیھم السلام کے بے معنی ہے اور یہ کہا جاسکتا کہ تنہا قران انسان کی ہدایت کے کافی نہیں ہے ۔
حجت الاسلام والمسلمین میرلوحی نے قرآن و عترت سے دوری دوران جاہلیت کی سمت بازگشت بتایا اور کہا: خداوند متعال کا قران کریم میں ارشاد ہے کہ اگر ایک دن تمھارا رسول(ص) اس دنیا سے چلا گیا تو کیا تم جاہلیت کی سمت پلٹ جاوگے؟ رسول اسلا(ص) نے اپنی عمر کے آخری لمحات میں اس آیت کریمہ کی جانب بہت زیادہ اشارہ کیا تاکہ لوگ منحرف نہ ہونے پائیں ۔
انہوں نے مزید کہا: رسول اسلام(ص) نے اپنی وفات سے پہلے اپنے دفن و کفن کا ذمہ دار معین کردیا تھا اور فرمایا تھا کہ امام علی علیہ السلام اس کام کو انجام دیں گے ، لہذا جو لوگ اس بات کے مدعی ہیں کہ حضرت(ص) نے اپنے انتقال سے پہلے اپنا جانشین معین نہیں کیا، غلط کہتے ہیں کیوں کہ جب حضرت(ص) اپنے دفن و کفن جیسے سادے سے مسئلہ کا ذمہ دار بناسکتے ہیں تو کیا امت کی رھبر کا اتنا بڑا مسئلہ چھوڑ دیں گے ۔
امام صادق(ع) یونیورسٹی کے فیکلٹی بیان کیا : رسول اسلام(ص) نے غدیر کے دن خدا کے حکم سے اپنا جانشین معین کردیا اور اسی دن مسلمانوں کی ذمہ داری معین کردی تھی ۔/۹۸۸/ ن ۹۷۳